تاجدارِ انبیاء خیر الوریٰ

آپ محبوبِ خدا خیر الوریٰ

سیِّد و سالارِ ما خیر الوریٰ

دِلبر و دِلدارِ ما خیر الوریٰ

منتخب ہے ذاتِ اقدس آپ کی

نامِ والا مصطفیٰ خیر الوریٰ

تاج والے سر جُھکاتے ہیں جہاں

آستاں وہ آپ کا خیر الوریٰ

انبیاء ہیں مُقتدی بن کر کھڑے

ہیں اِمام الانبیاء خیر الوریٰ

وہ خدا کا ہوگیا ہے بِا لیقیں

آپ کا جو ہوگیا خیر الوریٰ

تاجداروں میں ہُوا اُس کا شمار

آپ کا جو ہے گدا خیر الوریٰ

آگیا جو آپ کے دربار میں

وہ مُرادیں پاگیا خیر الوریٰ

آپ کے ربُّ العلیٰ کو ہے خبر

پیشِ حق رُتبہ ہے کیا خیر الوریٰ

جب تلک زندہ رہوں جاری رہے

وِردِ لب صلّے علیٰ خیر الوریٰ

آپ کی توصیف کیا مرزا لکھے

مدح گو جب ہے خدا خیر الوریٰ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]