ترے منگتے کی یہ پیہم صدا ہے یا رسول اللہ

درِ اقدس پہ آؤں التجا ہے یا رسول اللہ

تیرے در کے تصور سے دئیے اشکوں کے روشن ہیں

تمہارا ذکر ہی دل کی ضیا ہے یا رسول اللہ

پناہِ عالمیں نظرِ کرم فرمائیے لِلٰہ

گدا تیرا مسائل میں گھِرا ہے یا رسول اللہ

مدد فرمائیے مجھ کو بھٹکنے سے بچا لیجئے

کہ دل پھر جانبِ دُنیا جھکا ہے یا رسول اللہ

درودوں اور سلاموں تک رسائی مجھ کو مل جائے

دلِ بیمار کی یہ ہی دوا ہے یا رسول اللہ

خدا کی رحمتیں پھر جھوم کر اس شخص پر برسیں

یقینِ قلب سے جس نے کہا ہے ’’یا رسول اللہ‘‘

کیا ہے تیرے رب نے ذکر تیرا اس قدر اونچا

گمان و عقل سے تو ماورا ہے یا رسول اللہ

شکیلؔ اب کیوں پریشاں ہو بھلا سیلِ مصائب میں

ترا اور تیرے رب کا آسرا ہے یا رسول اللہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]