تمام عمر یہی میں نے ایک کام کیا

درود ان پہ پڑھا، اور انہیں سلام کیا

ملائکہ نے توجہ کے موتی برسائے

نبی کے ذکر کا ہم نے جو اہتمام کیا

کہاں ٹھکانہ ہے تیری عطا کا میرے نبی

خدا نے کشورِ الطاف تیرے نام کیا

درِ نبی کی غلامی کا تاج سر پہ تھا

امیرِ شہر نے بڑھ کر اسے سلام کیا

چراغِ عشقِ نبی سے ہے تیرا دل روشن

نجات کے لیے کیا خوب انتظام کیا

نبی کے کوچۂ روشن کی گفتگو چھیڑی

دلِ فسردہ کو یوں ہم نے شاد کام کیا

زمانہ اس کے قدم چومنے بڑھا آگے

رسولِ پاک نے جس شخص کو غلام کیا

رسولِ پاک نے جو شے حلال کی وہ ہوئی

حرام ہوگئی وہ شے جسے حرام کیا

جبیں پہ ملتے رہے کوچۂ رسول کی خاک

یہی بس ایک عمل ہم نے صبح و شام کیا

وہ ہے مدینہ کوئی ایسا ویسا شہر نہیں

وہاں کے سنگ کا بھی ہم نے احترام کیا

نمازِ عشق کی نیت جو میں نے باندھی مجیبؔ

خیالِ سرورِ کونین کو امام کیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]