اردوئے معلیٰ

Search

بوئے طیبہ جو سونگھتی ہو گی

خلد کی روح جھومتی ہو گی

 

ان کی تابش کو چوم لے بڑھ کر

دور سے برق سوچتی ہو گی

 

ریگ طیبہ سے روشنی کے لیے

چاندنی ہاتھ جوڑتی ہو گی

 

ان کھجوروں کی ڈالیاں چھو کر

باد رحمت بھی جھومتی ہو گی

 

کتنی خوش بخت ہوگی ارض حرم

ان کے قدموں کو چومتی ہو گی

 

فخر اعمال حشر میں بیکار

ہر نظر ان کو ڈھونڈھتی ہو گی

 

ہوں تو عاصی عزیز وہ ہیں مرے

مجھ سے جنت کو دوستی ہو گی

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ