تو حرف دعا ہے مرے مولا، مرے آقا

رحمت کی نوا ہے مرے مولا ، مرے آقا

گرداب بلا میں ہے ترا نام سفینہ

تو موج کشا ہے مرے مولا ، مرے آقا

اس جد مکانی سے گزر کر ترا نغمہ

میں نے بھی سنا ہے ، مرے مولا ، مرے آقا

بکھرے ہوئے لمحوں میں سلامت ہیں دل و جاں

یہ تیری عطا ہے ، مرے مولا ، مرے آقا

جو لمحہ تری یاد سے آباد ہوا ہے

اک کنج حرا ہے ، مرے مولا ، مرے آقا

تسکین دل و جاں کی ہر اک صورت مطلوب

طیبہ کی ہوا ہے ، مرے مولا ، مرے آقا

وہ گنبد خضری کے قریں طائر تنہا

کشفی کی نوا ہے ، مرے مولا ، مرے آقا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]