تھا فقط منظرِ صدا پتّا

سو ہوا شاخ سے رِہا پتّا

موت ہے ہاتھ اِک جواری کا

زندگی جیسے تاش کا پتّا

شاخچوں سے ہوا کا جھگڑا تھا

اور ندّی میں جا گِرا پتّا

چاندنی میں چراغ لگنے لگا

آب پر زرد تیرتا پتّا

جم کے پتھر پہ ہو گیا پتھر

ایک تصویر کھینچتا پتّا

تیری چاہت کی سبز ڈالی سے

جھڑ گیا میرے نام کا پتّا

پھول چن کر کتاب سے میری

رکھ دیا اُس نے ملگجا پتّا

مرتضیٰ سوچ کر بتاؤ تم

کون بہتر ہے پھول یا پتّا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

یہ جو مجھ پر نکھار ہے سائیں

آپ ہی کی بہار ہے سائیں آپ چاہیں تو جان بھی لے لیں آپ کو اختیار ہے سائیں تم ملاتے ہو بچھڑے لوگوں کو ایک میرا بھی یار ہے سائیں کسی کھونٹے سے باندھ دیجے اسے دل بڑا بے مہار ہے سائیں عشق میں لغزشوں پہ کیجے معاف سائیں! یہ پہلی بار ہے سائیں کل […]

جس سے رشتہ ہے نہ ناتا میرا

ذات اُس کی ہے اثاثہ میرا تیری زُلفیں ہی مِری شامیں ہیں تیرا چہرا ہے سویرا میرا تُو نیا چاند ، میں ڈھلتا سورج ساتھ نبھنا نہیں تیرا میرا میں ترا قرض چکاؤں کیسے؟ مجھ پہ تو قرض ہے اپنا میرا پیار کی میرے اُسے عادت ہے اُس نے غصّہ نہیں دیکھا میرا وہ تو […]