تھی وصل میں بھی فکر جدائی تمام شب

تھی وصل میں بھی فکرِ جدائی تمام شب

وہ آئے تو بھی نیند نہ آئی تمام شب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated