جامعِ اوصاف ہے جو حسن کی تصویر ہے

وہ نبی مجھ کو ملا ہے یہ مِری تقدیر ہے

کیا ہے زورِ حیدریؓ کیا قوت شبیرؓ ہے

زورِ بازوئے محمد ہی کی اک تعبیر ہے

تزکیہ اخلاق کا، افکار کی تطہیر ہے

ہر طرح تذکیر ہے، تنذیر ہے، تبشیر ہے

کس طرح سنورے بشر غوطہ زنِ تدبیر ہے

وہ کہ ہے معمارِ انساں فکرِ ہر تعمیر ہے

وہ رفیعُ الذِّکر ہے از فضلِ ربِّ ذوالجلال

فرش سے تا عرش اس کے نام کی تکبیر ہے

صورتِ انور خوشا دیباچۂ اُمّ الکتاب

سیرتِ اطہر کتاب اللہ کی تفسیر ہے

ذی وجاہت، ذی حشم، ذی جاہ و عالی مرتبت

وہ امام الانبیا ہے، صاحبِ توقیر ہے

وہ ہے محبوبِ خدا بھی، وہ شہِ لولاک بھی

کائنات اس کی ہے سب اس کے لیے تسخیر ہے

معتکف ہو کر بہ قرآں چنتے رہیے دُرِّ ناب

بخششِ شاہِ ہدیٰ ہے مفت کی جاگیر ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]