’’جان ہے عشقِ مصطفا، روز فزوں کرے خدا‘‘
لب پہ ہو ہر صبح و مسا، نغمۂ نعت ہی سجا
ہیں دردِ دل کی جو دوا، دل اُن کو بھول پائے کیوں
’’جس کو ہو درد کا مزا، نازِ دوا اُٹھائے کیوں ‘‘
معلیٰ
لب پہ ہو ہر صبح و مسا، نغمۂ نعت ہی سجا
ہیں دردِ دل کی جو دوا، دل اُن کو بھول پائے کیوں
’’جس کو ہو درد کا مزا، نازِ دوا اُٹھائے کیوں ‘‘