جانب خدا کی جب تلک مائل نہ ہوں گے ہم

کتنی ہی ڈگریاں مِلیں کامل نہ ہوں گے ہم

ہر حال میں پکاریں گے ربِّ عُلا تجھے

حمد و ثنا سے تیری تو غافل نہ ہوں گے ہم

اِک در ہی کافی ہے ہمیں ربِّ کریم کا

ہرگز کسی کے در کے بھی سائل نہ ہوں گے ہم

ہر بار ہی یہ کہتے ہیں اور بھول جاتے ہیں

شیطان کی طرف کبھی مائل نہ ہوں گے ہم

اللہ مغفرت سے نوازے گا کس طرح

جب تک کہ خود بھلائی پہ عامل نہ ہوں گے ہم

دنیا ہی کے رہیں گے اگر ہم خیال میں

محشر میں منہ دِکھانے کے قابل نہ ہوں گے ہم

طاہرؔ ! خدا کا ذکر تو ہے باعثِ نجات

معبود تیری ذات سے غافل نہ ہوں گے ہم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]