جب اتار دیتا ہوں، حرفِ نعت کاغذ پر

جھوم جھوم جاتی ہے، کائنات کاغذ پر

زلفِ معتبر کی لٹ، شعر میں رقم کر دی

ہو گئی فدا یکسر، کالی رات کاغذ پر

شکر بے عدد یا رب، بارگاہِ مدحت میں

بار بار جھکتا ہے، میرا ہات کاغذ پر

کس قدر کیا ہم نے، ذکرِ سرورِ عالم

قدسیوں نے لکھی ہے، ساری بات کاغذ پر

اذنِ نعت فرما کر، آپ نے کیے آقا

لطفِ خاص خامہ پر، التفات کاغذ پر

سیرتِ محمد کا، تذکرہ کیا میں نے

منکشف ہوئے سارے، معجزات کاغذ پر

بعدِ مرگ مالک نے، پوچھنا ہے کیا لائے

شعر لکھ کے دیدوں گا، پانچ سات کاغذ پر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]