جب رنج و غم نے مارا پروردگارِ عالم
تب تجھ کو ہی پکارا پروردگارِ عالم
کشتی پھنسی بھنور میں کوئی نہیں ہے چارا
اب تو ہی ہے سہارا پروردگارِ عالم
دنیا کی نعمتیں سب تیری عطا ہیں مالک
تیرا کرم ہے سارا پروردگارِ عالم
رومی ہو یا غزالی، طوسی ہو یا ہو رازی
سب نے تجھے پکارا پروردگارِ عالم
رمضان ساتھ لایا ہے رحمتوں کی بارش
بخشش کا ہے اِشارہ پروردگارِ عالم
دل وارثیؔ کا تڑپے جِس گھر کی حاضری کو
ہے گھر وہ پیارا پیارا پروردگارِ عالم