جب کبھی تذکرۂ شہرِ پیمبر لکھنا

قریۂِ جاں پہ جو اترا ہو وہ منظر لکھنا

ان کو الفاظ و معانی کا سمندر لکھنا

نعت کہنی ہو تو پہلے پسِ منظر لکھنا

نقشِ پا احمدِ مرسل کا میسر ہو اگر

ان کے ہر نقش کو تم میل کا پتھر لکھنا

ان کے آنے سے جہاں نور سے معمور ہوا

ان کے احسان کا تم تذکرہ کھل کر لکھنا

ہو چکے حج کا فریضہ جو ادا تو مولیٰ

میں مواجہ کے قریں پہنچوں مقدّر لکھنا

حمد لکھنی ہے تمہیں حبّ خدا میں خوشدلؔ

نعت لکھنی ہو تو پھر خوب سنبھل کر لکھنا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]