جس جس کے لب پہ نعتِ رسولِ عَرَبی ہے

واللہ وہی شخص مقدّر کا دَھنی ہے

بزمِ جہانِ سیّدِ کون و مکان میں

ہر شخص ستارہ بدنی ، گل چَمَنی ہے

خود دے کے بھیک کہتا ہو منگتے کی خیر ہو

ڈھونڈو جہاں میں اُن سا کہیں کوئی سخی ہے

روکو نہ فرشتو اسے جانے دو عدن میں

نسبت سے یہ بھی پنجتنی ، پنجتنی ہے

سرکارِ دوعالم کی نگاہوں کا کرم ہے

بگڑی ہوئی ہر بات نصیبوں کی بنی ہے

آقا جی! بلا لیجئے دربار پہ اپنے

اِن ہجر کے لمحوں سے مری جاں پہ بنی ہے

سب حال سے واقف ہو میرے اے میرے آقا

کب آپ سے یہ میری کوئی بات چھپی ہے

ایمانِ مکمل ہے محمد کی محبت

خامی ہو رضاؔ اس میں تو ایماں میں کمی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]