جلوہ فرما ہو اگر شاہِ اُمَم کی صورت

شکلِ انوار میں ڈھل جائے ظُلَم کی صورت

مدحتِ قاسِمِ فردوسِ مسرّت کے طفیل

ہم نے دیکھی ہی نہیں نارِ الم کی صورت

از پئے عامِلِ تکرارِ درود و تسلیم

ہو گئے سارے گنہ مَنفی بَلَم کی صورت

شیشۂِ نعتِ مَہِ طیبہ ! توسل سے تِرے

بانوئے معنی و اَلفاظ کی چمکی صورت

ریزۂِ خوانِ شہِ نافیِٔ ” لا ” جس کو مِلے

حاتمِ طائی کو دِکھلائے کرم کی صورت

فرحتِ اِذنِ زیارت سے میں بے خود ہو کر

’’ راہِ طیبہ میں چلوں سر سے قدم کی صورت ‘‘

نسبتِ شہ کا معظمؔ جو حوالہ دے دوں

شیر بھی تابِعِ فرماں ہو غَنَم کی صورت

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]