جن و انساں اور قدسی آپ کے مشتاق ہیں

آپ ہیں مطلوبِ عالم، راحتِ عشاق ہیں

ہو نہیں سکتے رقم اوصافِ حسنہ بالیقیں

آپ ہیں خیر الوریٰ، گنجینہء اخلاق ہیں

آپ ہیں کونین میں سب سے حسیں یا سیدی

آیتِ ’’فی احسنِ تقویم‘‘ کے مصداق ہیں

خالقِ ارض و سماء وصافِ اکبر آپ کا

آپ کے نغمہ سرا قرآن کے اوراق ہیں

جز نہیں ہے کلِ ایماں، آپ ہی کا عشق ہے

ان کو کوئی ڈر نہیں جو آپ کے عشاق ہیں

بحر و بر ارض و سماء پرکیف نظارے فدا

آسماں پر چاند تارے محوِ استغراق ہیں

مجھ سے عصیاں کار پر بھی اے شہِ جود و عطا

آپ کے اکرام ہیں الطاف ہیں اشفاقؔ ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]