جو حقِ ثنائے خدائے جہاں ہے

زبان و دہاں میں وہ طاقت کہاں ہے

لکھوں وصف کیا اپنے منعم خدا کا

کیا اس نے انعام و احسان کیا کیا

عدم سے کیا اس نے موجود ہم کو

دیا خلعتِ زندگانی عدم کو

عطا کر کے علم و خرد ، فہم و بینش

بشر کو کیا زیورِ آفرینش

کہاں تک کرے کوئی نعمت شماری

کہاں تک کرے کوئی اوصافِ باری

کرے کوئی تشریح و تفصیل کیا کیا

کہ عاجز ہے یاں عقلِ تشریح پیرا

بھلا کس کو مقدورِ حمدِ خدا ہے

تحیر تحیر تحیر کی جا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]