جوانی میں عدم کے واسطے سامان کر غافل
مسافر شب سے اٹھتے ہیں ، جو جانا دور ہوتا ہے
ہماری زندگانی حشرؔ مٹی کا کھلونا ہے
اجل کی ایک ٹھوکر سے جو چکنا چور ہوتا ہے
معلیٰ
مسافر شب سے اٹھتے ہیں ، جو جانا دور ہوتا ہے
ہماری زندگانی حشرؔ مٹی کا کھلونا ہے
اجل کی ایک ٹھوکر سے جو چکنا چور ہوتا ہے