حاصل ہے دل کو الفتِ پیغمبرِ خدا

یہ بھی ہے ایک رحمتِ پیغمبرِ خدا

دو طفل مردہ کر دئیے زندہ حضور نے

معجز نما ہے دعوتِ پیغمبرِ خدا

ہو گی ضرور امتِ سرور مقیمِ خلد

مقبول ہے شفاعتِ پیغمبرِ خدا

مقبولِ بارگاہِ الہیٰ ہے وہ بشر

پائی ہے جس نے صحبتِ پیغمبرِ خدا

ہر گل چمن میں طبلۂ عطار بن گیا

پہنچی وہاں جو نگہتِ پیغمبرِ خدا

دونوں جہاں میں اس کا ٹھکانہ کہیں نہیں

جس دل میں عداوتِ پیغمبرِ خدا

پہنچا دے مجھ کو روضۂ انور پر اے نصیب

کب تک رہے گی فرقتِ پیغمبرِ خدا

قرآن و آل چھوڑ گئے آپ خلق میں

اُمت نے پائی دولتِ پیغمبرِ خدا

اے فوقؔ خلد کی ہے اگر تجھ کو آرزو

دل سے نہ جائے الفتِ پیغمبرِ خدا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]