حضور! میری طرف بھی نگاہِ لطف و کرم

بنا رہی ہے نکما شکستہ پائی مجھے

فرازِ دیں سے گرا ہے جو کارواں تو عزیزؔ

قدم قدم پہ نظر آ رہی ہے کھائی مجھے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated