حق کے پروانو ! کرو روضۂ اطہر کا طواف

حق کے پروانو! کرو روضۂ اطہر کا طواف

سب کی قسمت میں کہاں شہر منور کا طواف

تجھ کو آنکھوں میں سمو لوں ترا دامن چوموں

اے صبا! تونے کیا ہے درِ سرور کا طواف

اِس تمنا پہ مجھے دار بھی زنداں بھی قبول

کاش حاصل ہو مجھے کوئے پیمبر کا طواف

خوش نصیبی ہے کہ ہوں میں شہ بطحا کا غلام

دوستو ! آؤ کرو میرے مقدر کا طواف

میں یہ سمجھوں مری تقدیر کا سورج چمکا

ہو میسر جو مجھے کوئے پیمبر کا طواف

آ گیا ہاتھ مرے کوچۂ طیبہ کا غبار

جنتیں آئیں کریں اب مرے پیکر کا طواف

نعت محبوب خدا میں ہے یہ سر گرم سفر

آئیں الفاظ کریں خامۂ سرورؔ کا طواف

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]