خدا بھی آپ سے الفت، محبت ہم بھی کرتے ہیں

درودوں کی صدا سے قلب و جاں میں نور بھرتے ہیں

مرے آقا خدارا اک جھلک روئے منوّر کی

زیارت کی تمنّا، دید کے ارماں مچلتے ہیں

نظر کے سامنے جب گنبدِ خضریٰ ہو تب عاشق

مسلسل اشک برساتے ہیں، کب آنکھیں جھپکتے ہیں

متاعِ زندگی وہ وقت جو گزرے حضوری میں

مبارک روز و شب جو آپ کے در پر گزرتے ہیں

شفا پائیں درِ اقدس پہ جو بیمار آ جائیں

جو تیرہ بخت ہوں، ان کے مقدر یاں سنورتے ہیں

جو ہیں عشاق اُن کے، زندہ و جاوید رہتے ہیں

جو بحرِ عشق میں ہوتے ہیں غوطہ زن، ابھرتے ہیں

فلاح پائیں ظفرؔ جو بے بس و لاچار آ جائیں

ولی اللہ یہاں پر نور کے سانچوں میں ڈھلتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]