خدا نے خود لکھی قرآن میں مدحت محمد کی

فلاحِ دین و دنیا ہے پڑھو سیرت محمد کی

ملے گا حشر کی گر می میں اُس کو سایہء رحمت

لئے پھرتا ہے اپنے ساتھ جو الفت محمد کی

جہاں تک آپ پہنچے ہیں ملائک بھی نہیں پہنچے

تعین کی حدوں سے دور ہے عظمت محمد کی

الہٰی مجھ کو دکھلا دے بہار گلشن طیبہ

جہاں پھیلی ہوئی ہے ہر طرف رنگت محمد کی

یہ حسرت ہے کہ میں بھی دیکھ آﺅں گنبد خضریٰ

مجھے بھی ہو میسر اے خدا قربت محمد کی

ترے اعمال ہی کام آئیں گے رحمن محشر میں

یقیناً خلد میں لے جائے گی نسبت محمد کی​

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]