خدا کا فضل ہے جو لب پہ جاری ان کی مدحت ہے

یہی بس اک وسیلہ ہے کہ ہر سو میری عزت ہے

رقم جتنی بھی نعتیں میں نے کی ہیں آج تک اے دل

ثنا گوئی کا صدقہ ہے یقینی قصرِ جنت ہے

"مرے ’’لب پر ہر اک لمحہ فقط حرفِ صداقت ہے ‘‘

کرم اللہ کا ہے اور شہِ دیں کی عنایت ہے

وہاں شاہ و گدا کاسہ بکف جاتے ہمیشہ ہیں

رواں ہر وقت رہتا ان کا دریائے سخاوت ہے

ترے دربار کی رعنائیاں آکر کبھی دیکھے

دلِ زاہدؔ میں اے شاہ ِ زمن کب سے یہ حسرت ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]