خدا کی یاد میں مسرُور ہوں میں

غم دُنیا سے کوسوں دُور ہوں میں

خطائیں وہ ظفرؔ کی ڈھانپتا ہے

ہے وہ ستار اور مستور ہوں میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated