خدا کے نُور سے روشن جہاں ہیں

درخشندہ سبھی کون و مکاں ہیں

منور نُور سے ہی جسم و جاں ہیں

ظفرؔ عشاق کے قلبِ تپاں ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated