خداوندا! ہمیں صدق و صفا دے

مروّت، حلم دے، صبر و رضا دے

تو محروموں کو بھی خوشیاں عطا کر

مریضوں کو مرے مولا شفا دے

سِکھا مہر و وفا، اہلِ جفا کو

جو شیطاں ہیں انھیں انساں بنا دے

دلوں کے بھید تو سب جانتا ہے

تُو سنتا ہے اگر کوئی صدا دے

ہمیں توفیق دے حمد و ثنا کی

ہمیں بھی حُبِ محبوبِ خدا دے

یہ نعمت اعلیٰ و ارفعٰ تریں ہے

خدایا ہم کو عشقِ مصطفیٰ دے

ظفرؔ کی التجا تجھ سے ہے یارب

رُخِ محبوب مجھ کو بھی دکھا دے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]