خطا کار پر مہرباں ہیں محمد
مری راحتِ قلب و جاں ہیں محمد
حقیقت کوئی جانتا ہی نہیں ہے
جہاں میں وہ سرِ نہاں ہیں محمد
وہ تخلیقِ اول وہ روحِ جہاں ہیں
کلیدِ ظہورِ جہاں ہیں محمد
جو رستہ فقط سیرتِ مصطفیٰ ہے
تو منزل کا روشن نشاں ہیں محمد
زمانے کی تپتی ہوئی دھوپ میں بس
سروں پر تنا سائباں ہیں محمد
وہاں رحمتِ حق ہے عبدِ جلیلِ
جہاں رحمتِ دو جہاں ہیں محمد