خواب میں زلف کو مکھڑے سے ہٹالے آجا

خواب میں زلف کو مکھڑے سے ہٹا لے آجا

بے نقاب آج تو اے گیسووں والے آجا

بیکسی پر مری خوں روتے ہیں چھالے آجا

راہ میں چھوڑ گئے قافلے والے آجا

دم تری دید کو آنکھوں میں لگا رکھا ہے

لے رہے ہیں ترے بیمار سنبھالے آجا

ہوں سیہ کار مرے عیب کھلے جاتے ہیں

کملی والے مجھے بھی کملی میں چھپا لے آجا

صورت لالہ ہے پُرداغ کا بیاں کا سینہ

پڑ رہے ہیں ترے بیمار کے لالے آجا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]