خوشا کہ دیدہ و دل میں ہے جائے آلِ رسول

زہے کہ وردِ زبان ہے ثنائے آلِ رسول

اساسِ دینِ مبیں ہے وِلائے آلِ رسول

جو سچ کہوں تو ہے ایماں عطائے آلِ رسول

لئے ہے دامنِ دل میں عطائے آلِ رسول

تونگروں سے غنی ہے گدائے آلِ رسول

بہشت و کوثر و جامِ طہور کی ضامن

صدائے آلِ محمد، نوائے آلِ رسول

میں بُوترابی ہوں مجھ کو ملی ہے حبِ علیؓ

مرا وظیفہ ہے مدح و ثنائے آلِ رسول

یہ کیا مقامِ محبت ہے ، کون سی منزل؟

جبینِ شوق ہے اور نقشِ پائے آلِ رسول

شہانِ دہر کا دریوزہ گر خدا نہ کرے

بڑے مزے سے ہوں زیر لوائے آلِ رسول

سرشکِ دیدہء خوننابہ بار کیا ، دل کیا؟

ہزار جانِ گرامی فدائے آلِ رسول

وہیں وہیں دلِ دیوانہ لوٹ لوٹ گیا

جہاں جہاں بھی ملا نقشِ پائے آلِ رسول

نفس نفس نئی کیفیتوں کا عالم ہے

نفس نفس میں ہے بوئے ولائے آلِ رسول

خوشا نصیب دوعالم میں ہے لقب میرا

فقیرِ کوئے مدینہ ، گدائے آلِ رسول

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]