خُلق اور خَلق میں بس آپ ہیں عالی مقام

جملہ مخلوقات میں ہیں آپ سب سے محتشم

نعت گوئی کا ادا حق ہو یہ ممکن ہے کہاں

فضل ربی کی بدولت لکھ رہے ہیں نعت ہم

آفتاب نور ہیں فضل و کرم میں طور ہیں

اے نبیِ محترم ہیں آپ دریائے کرم

یا نبی دیدار کی لذت ہمیں بھی ہو نصیب

رحمۃ للعالمیں ہم پہ بھی ہو چشم کرم

خاتمہ بالخیر ہو رب سے دعا کرتا ہوں میں

نعت گوئی کے توسط سے ہے امّید کرم

فضل و جاہِ شاہِ بطحا کی ہے حد خوشدلؔ کہاں

تجھ سے کیا ممکن ہے توصیف شہ خیرالامم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]