درجاتِ مصطفےٰ میں یوں تفریق کی گئی

نبیوں سے بھی نہ آپ کی تطبیق کی گئی

ہے وہ رہینِِ منتِ محبوبِ لم یزل

جو شے بھی کائنات میں تخلیق کی گئی

آئینہءِ عمل میں وہ تصویرِ صدق ہیں

ہر عہد میں صفات کی تصدیق کی گئی

ہے فیضِ عشقِ نعت کہ در سے غریب کے

نعمت کبھی نہ لوٹ کے توفیق کی ، گئی

باہم لگن سے عرش پہ معراج کے سبب

دونوں طرف سے عشق کی توثیق کی گئی

پہلے پڑھا درودِ مقدس پھر اس کے بعد

ہر دل میں بات میرے اتالیق کی ، گئی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]