درکار اک وہی ہے سہارا گھڑی گھڑی

وردِ لساں ہے اسم اسی کا گھڑی گھڑی

سردارِ مرسلاں ہے وہ اعلیٰ رسول ہے

اس کو لکھا الہٰ کا دلارا گھڑی گھڑی

محکوم عاصی لوگوں کو مل ہی گئی اماں

ہر درد کا ہوا ہے مداوا گھڑی گھڑی

سارے ادھورے کام مکمّل ہوئے مرے

اکرام کر رہا ہے وہ مولا گھڑی گھڑی

ادراک و آگہی کا ہے ہر در کھُلا ہُوا

ہر گل کدہ ہے علم کا مہکا گھڑی گھڑی

کوہِ الم ہٹا ہے ہوئے درد سارے دور

سائل کو مل رہا ہے سہارا گھڑی گھڑی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]