دعا مانگو نبی کے واسطے سے
جو بچنا ہو تمہیں ہر حادثے سے
نبی کا نام لب پر آ رہا ہے
چلی جاؤ بلاؤ سامنے سے
ہوئے روشن کئی مہتاب دل میں
دیار مصطفیٰ کو سوچنے سے
وہاں خوشبوئیں ڈیرا ڈالتی ہیں
گزرتے ہیں نبی جس راستے سے
نبی کے شہر کی دلکش ہواؤ
ادھر آؤ لگا لوں میں گلے سے
تمہیں کیا، میرا دل ہوتا ہے ٹھنڈا
درودِ پاک ان پر بھیجنے سے
رسائی ہو گئی میری خدا تک
شہ کون و مکاں کو چاہنے سے
مدینہ رشکِ جنت ہی ملے گا
اسے دیکھو گے تم جس زاویے سے
علیِ مرتضٰی ہیں جس کے بانی
تعلق ہے مرا اس سلسلے سے
غمِ عشق نبی ہوتا ہے حاصل
غمِ شبیر دل میں پالنے سے
مجیبؔ اک چیز بھی باہر نہیں ہے
نبی کی رحمتوں کے دائرے سے