دل کو میرے کر دے اب سیراب رب العلمیں

میں تو مشتِ آب و گل ہوں اور تو نور آفریں

خالق ارض و سما اے مالک فرشِ زمیں

تیری قدرت پہ فدا دل ، اور خم میری جبیں

بندگی کا تو مری حاصل ہے اے معبود کل

زینتِ عرشِ بریں اے رونقِ فرشِ زمیں

ملتجی ہوں میں ترے لطف و کرم کا اے کریم

لطف فرما مجھ پہ اے الطاف و رحمت کے امیں

ہے نظر میں نور تیرا ، رنگ تیرا اے خدا

اور یہ سچائی ہے تو ہے مرے دل کے قریں

آرزوئے دل بھی تو اے مالکِ کل کائنات

آنکھ میں پردہ نشیں تو بر فلک جلوہ نشیں

میں کیا جاؤں طلب ارضِ حرم پراے فداؔ

بہرِ سجدہ ہر نفس بیتاب ہے میری جبیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

مسلمانوں نہ گھبراؤ کورونا بھاگ جائے گا

خدا کی راہ پر آؤ کورونا بھاگ جائے گا عبادت کا تلاوت کا بناؤ خود کو تم خُو گر مساجد میں چلے آؤ کورونا بھاگ جائے گا طریقے غیر کے چھوڑو سُنو مغرب سے مُنہ موڑو سبھی سنت کو اپناؤ کورونا بھاگ جائے گا رہو محتاط لیکن خیر کی بولی سدا بولو نہ مایوسی کو […]

جس میں ہو تیری رضا ایسا ترانہ دے دے

اپنے محبوب کی نعتوں کا خزانہ دے دے شہرِ مکّہ میں مجھے گھر کوئی مِل جائے یا پھر شہرِ طیبہ کی مجھے جائے یگانہ دے دے اُن کی نعلین کروں صاف یہی حسرت ہے ربِّ عالم مجھے اِک ایسا زمانہ دے دے نوکری تیری کروں آئینہ کرداری سے اُجرتِ خاص مجھے ربِّ زمانہ دے دے […]