دل کے بہلانے کو سامان بہت رکھا ہے

ہاں مگر عشق میں نقصان بہت رکھا ہے

اب یہ بہتر ہے انہیں اور کوئی گھر لے دوں

تیرے دکھ درد کو مہمان بہت رکھا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated