دل ہوا جس وقت یک سُو ،جب بھی تنہائی مِلی

ہم کو محبوبِ خدا کی جلوہ آرائی مِلی

سلسبیل و کوثر و تسنیم مولا کا کرم

ہر قدم پر حشر میں ہم کو پزیرائی ملِی

آنکھ کھولی تھی جنہوں نے شرک کے ماحول میں

ایسے اندھوں کو بھی اُن کے در سے بینائی مِلی

ہو سکی حاصل نہ جس کو نسبتِ خیرالورٰی

دو جہاں میں اس سِیہ قسمت کو رُسوائی مِلی

اللہ اللہ ، یہ نگاہِ مصطفےٰ کا معجزہ

سنگ ریزے بول اُٹّھے اُن کو گویائی مِلی

ان کے صدقے میں ملا کیا کچھ نہ خالق سے ہمیں

علم و حکمت ہاتھ آئے ، فہم و دانائی مِلی

ہم ہُوئے کچھ اور گُم اُن کے تصور میں نصیرؔ

جس گھڑی فرصت مِلی ، جس وقت تنہائی مِلی​

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]