’’دلوں کو یہی زندگی بخشتا ہے‘‘ مئی 13, 2021اکتوبر 27, 2025 by admin اِسی میں تو عاشق کو حاصل مزا ہے فنا اِس میں جو ہو اُسے ہی بقا ہے ’’ترا دردِ اُلفت ہی دل کی دوا ہے‘‘
اِدبار کی رُتیں تو ٹھہر ہی گئیں حضور ! اُمت کی سمت ایک نظر التفات کی تا، ہو سکے خزاں کا یہ موسِم شجر سے دور مارچ 15, 2022اکتوبر 27, 2025 by admin