دلِ مضطر کا ہے اصرار بڑی مشکل ہے

کیسے ہو درد کا اظہار بڑی مشکل ہے

لاج رکھ لیجئے سرکار بڑی مشکل ہے

ہے بپا حشر کا بازار بڑی مشکل ہے

کوئی محسن ہے نہ غم خوار بڑی مشکل ہے

ایک سے ایک ہے بیزار بڑی مشکل ہے

کیسے پہنچوں گا میں اُس پار بڑی مشکل ہے

موجِ ساحل بھی ہے منجدھار بڑی مشکل ہے

دامنِ عفو ہے درکار بڑی مشکل ہے

اشک بہتے ہیں لگاتار بڑی مشکل ہے

یہ الگ بات اطبا بھی نہ پہچان سکے

میں مدینے کا ہوں بیمار بڑی مشکل ہے

سلکِ گوہر نہیں بنتا ہے یہ موتی آقا

چشمِ گریاں کا ہر اِک تار بڑی مشکل ہے

میری کشتی کا ہلاؔل آج نگہباں ہے خدا

بادباں کوئی نہ پتوار بڑی مشکل ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]