دو جہاں پر ہے جو چهایا وہ اجالا آپ ہیں

دو جہاں پر ہے جو چھایا وہ اجالا آپ ہیں

جس سے ہے ایجاد عالم کی وہ نقشہ آپ ہیں

جس سے ہوتا ہے مداوہ عشق کے بیمار کا

دل غلاموں کا یہ کہتا ہے وہ نسخہ آپ ہیں

جس جگہ جبریل (علیہ السلام )کا پہونچا نہیں وہم و گماں

اس جگہ اللہ کے مہمان آقا آپ ہیں

کس میں تهی طاقت کہ جاتا وہ خدا کے سامنے

جو گئے بن کر شبِ معراج دولہا آپ ہیں

ہر کوئی سیراب ہے خالی نہ دامن ہے کوئی

رحمتوں کا موجزن ہے جو وہ دریا آپ ہیں

لاکه پیغمبر جہاں میں آئے ہیں لیکن فقط

جن کی کرتا ہے خدا توصیف آقا آپ ہیں

اے تبسم جب نہ ہوگا حشر میں حامی کوئی

اس گھڑی سر پر گنہگاروں کے سایہ آپ ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]