دو عالم میں بٹتا ہے صدقہ نبی کا

حسینؓ و حسنؓ فاطمہؓ اور علیؓ کا

جہاں بادشہ بھی ہیں دامن پسارے

خوشا کہ گدا ہوں میں ایسے سخی کا

مدینے میں سرکار مجھ کو بلا لیں

میں ہوں منتظر کب سے ایسی گھڑی کا

کلامِ خدا، جن و انس و مَلَک میں

کہاں پر نہیں ذکر ان کی گلی کا

مدینے میں یا رب! مجھے موت آئے

یہی مدعا ہے مری زندگی گا

مدینے کا اِک خار مِل جائے آصف

میں طالب نہیں پھول کا یا کَلی کا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]