دونوں عالم کا ہیں منتہیٰ مصطفیٰ

وجہ تخلیقِ ارض و سما مصطفیٰ

درد مندوں کے دکھ کی دوا مصطفیٰ

بیوہ عورت کے سر کی ردا مصطفیٰ

بادشہ تا جور کجکلاہ ملک

تیرے در کے سب گدا مصطفیٰ

دل کا آرام ہے آنکھ کا چین ہے

شہرِ طیبہ کی ٹھنڈی ہوا مصطفیٰ

مر نہ جائے فراقِ مدینہ میں وہ

اپنے بیمار کو اب شفا مصطفیٰ

میری تقدیر کو بھی جگا دیجیے

مانتا ہے تمہاری خدا مصطفیٰ

ذاتِ احمد ہے ذاتِ احد کے قریں

عقل و وجدان سے ماورا مصطفیٰ

سانس خیرات ہے روشنی بھیک ہے

چاند سورج میں تیری ضیا مصطفیٰ

کام مظہرؔ کی بخشش کا کر جائے گی

روزِ محشر تمہاری ثنا مصطفیٰ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]