دیکھتی رہ گئیں سماں آنکھیں

سرکار کی آنکھیں (مازاغ البصر)

دیکھتی رہ گئیں سماں آنکھیں

کیسے سرکار کی جواں آنکھیں

جیسے سرکار کو خدا نے دیں

ایسی دنیا میں ہیں کہاں آنکھیں

موسٰی جس کو نہ دیکھ پائے تھے

دیکھ آئیں وہ لا مکاں آنکھیں

چارسو دیکھتے مرے آقا

ایسی روشن ہیں کب یہاں آنکھیں

ایسی کامل نظر ہے مولا کی

دل کا دیکھیں وہ سب جہاں آنکھیں

میرے احمد کی مجھ کو آئیں نظر

جس طرف دیکھ لوں وہاں آنکھیں

ہر بشر کی زمین آنکھیں ہیں

میرے آقا کی آسماں آنکھیں

دل میں رکھ کر بشر جو آتا تھا

جان لیتی تھیں سب نہاں آنکھیں

دو کماں فاصلے پہ رب جن کے

کیسے کر سکتا ہوں عیاں آنکھیں

آپ کی دید کے لیے قائم

میری ہر دم کریں فغاں آنکھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]