ذائقہ اس لیے بھی میٹھا نہیں

لفظ ہیں نعت کا سلیقہ نہیں

ایک دنیا جہاں پہ جنت ہے

اک وہ جنت جہاں مدینہ نہیں

روشنی مبتلائے حیرت ہے

نور کے باوجود سایہ نہیں

اور اس دل کو نام کیا دو گے؟

آسمانی اگر صحیفہ نہیں

مانگنے والو ! قسمتیں مانگو

روبرو آپ کو جو دیکھا نہیں

پھول سے کم نہیں ہے وہ چہرہ

عطر سے کم تو وہ پسینہ نہیں

اک دعا سے کیا سفر آغاز

اب بھنور میں مرا سفینہ نہیں

آ درِ مصطفیٰ پہ رو لیں ہم

زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں

اور کیا چاہیے تمہارے سوا

لعل و گوہر نہیں خزینہ نہیں

میں دل و جان سے حسینی ہوں

ظلمتوں پر مرا عقیدہ نہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]