ذکرِ شاہِ ھدیٰ کیجیے

قلب کو آئِنہ کیجیے

ہے یہ دربارِ شاہ ہدیٰ

زور سے مت صدا کیجیے

مشک سے دھو کے اپنی زباں

مصطفیٰ مصطفیٰ کیجیے

میرے آقا ! مری فکر کو

ذوقِ مدحت عطا کیجیے

مہربانی کے برسیں گے پھول

ورد صل علیٰ کیجیے

کیجیے گفتگوئے نبی

چاند کو ہم نوا کیجیے

عظمتِ مصطفیٰ کا بیاں

کو بہ کو جا بہ جا کیجیے

آنے والی ہے بادِ عطا

دل کا دروازہ وا کیجیے

جو ہو گستاخِ شہرِ نبی

دُور اُس سے رہا کیجیے

شہرِ الطافِ سرکار میں

آپ ہیں ؟ تو مزہ کیجیے

میں ہوں کردارِ خیرالوریٰ

مجھ سے بھی رابطہ کیجیے

آئیں گے مصطفیٰ کے قدم

دل کو غارِ حرا کیجیے

نورؔ اولادِ سرکار کا

ہر گھڑی تذکرہ کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]