رحمتِ ربُّ العُلیٰ ہے میں مدینے آ گیا

یہ نگاہِ مصطفیٰ ہے میں مدینے آ گیا

کعبہِ اقدس کو دیکھا اور عمرہ بھی کیا

دل یہ میرا جھومتا ہے میں مدینے آ گیا

مسجدِ نبوی کی رونق خوب ہے کیا خوب ہے

رات میں بھی دن چڑھا ہے میں مدینے آ گیا

حاضری جب کہ سُنہری جالیوں پر ہو گئی

لطف مُجھ کو آ گیا ہے میں مدینے آ گیا

میں اگرچہ عاصی و خاطی ہُوں بد اطوار ہُوں

پھر بھی آقا کی عطا ہے میں مدینے آ گیا

گھومتا پھرتا ہوں میں طیبہ کی گلیوں میں یہاں

واہ وا کیسا مزا ہے میں مدینے آ گیا

ہوں شفاعت کا میں طالب اے شہنشاہِ اُمم

پاس بس جُرم و خطا ہے میں مدینے آ گیا

مجھ کو دامانِ کرم میں لیجئیے سرکار اب

میرے دل کی التجا ہے میں مدینے آ گیا

آپ کے دربار میں آقا یہ مرزا قادری

بھیک لینے کو کھڑا ہے میں مدینے آ گیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]