’’رضائےؔ خستہ جوشِ بحرِ عصیاں سے نہ گھبرانا‘‘

بروزِ حشر رنج و غم کے طوفاں سے نہ گھبرانا

ہے زیبا تاج شاہِ دیں کو اُمّت کی شفاعت کا

’’کبھی تو ہاتھ آ جائے گا دامن اُن کی رحمت کا‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated