روضئہ شاہ پہ سوغات کے قابل کی ہے

دو جہاں ان پہ فدا، ایک مرا دل کیا ہے

راہِ طیبہ کے مسافر کو نہیں اس سے غرض

موجِ طوفان ہے کیا، عشرتِ ساحل کیا ہے

ایک بندے کے تصرف میں دو عالم دے دے

شانِ قدرت کے لیے بات یہ مشکل کیا ہے

آپ کی ذات میں اے پیکرِ آئینہ صفات

کس کے جلوے نظر آتے ہیں مقابل کیا ہے

کہکشاں تیری بدولت ہمیں ادراک ہوا

نقشِ پائے شہِ والا سے مماثل کیا ہے

دیدہ قاصدِ اسریٰ پہ صحیفہ اترے

قاب قوسین ہے کیا قرب کی منزل کیا ہے

جس کے کشکول بصارت کو درِ دید ملے

پوچھئے اس سے کہ بینائی کا حاصل کیا ہے

اثرِ رعبِ جمالِ شہِ خوباں سے رشید

زرد سورج کا ہے چہرا مہِ کامل کیا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]