رہبر ہے رہنما ہے سیرت حضور کی

منزل ہے راستہ ہے سیرت حضور کی

آدابِ زندگی کی روشن کتابِ جاں

تحریرِ دلکشا ہے سیرت حضور کی

اک جہدِ مستقل کا پیہم نصابِ زیست

ہمّت فزا ادا ہے سیرت حضور کی

مہر و وفا، مروّت، بندہ نوازیاں

بندوں کا آسرا ہے سیرت حضور کی

سچّائی ، سادگی و ایفائے عہد سب

عظمت کی انتہا ہے سیرت حضور کی

ہیں کان وہ حیا کی عاداتِ دلبری

گنجینۂ سخا ہے سیرت حضور کی

ہے عفو ، در گزر میں اپنی مثال آپ

دشمن کو بھی دعا ہے سیرت حضور کی

رکھ دو حضور کے در سب زندگی کے روگ

ہر روگ کی دوا ہے سیرت حضور کی

شکرِ خدا کہ وقفِ سیرت ہوں اب ظفر

جیون کا مدّعا ہے سیرت حضور کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]