زمین پر رحمت حق کی وہ ساعت خوشگوار آئی

لیے دامن میں اپنے رحمتِ پروردگار آئی

منور ہو گیا سارا جہاں میلادِ آقا پر

ہوئے بت سرنگوں کعبہ میں اک تازہ بہار آئی

زمانے کے ستم سہنے کی ہمت کب تھی عامی میں

مرے آقا کی رحمت بن کے ایسے میں حصار آئی

ہوا حاصل شرف جب حاضری کا آپ کے در پر

رہے قدموں میں میرا سر یہ خواہش بار بار آئی

اذاں کعبے کی چھت پر دی بلالِؓ با صفا نے جب

بتانِ رنگ و بو پر وہ گھڑی کیا سوگوار آئی

سوالی ہوں ترے در کا مقدر کتنا عالی ہے

ترے در کی غلامی زندگی میری نکھار آئی

کرم فرمائیے آقا نہیں ہے آسرا کوئی

زبانِ وارثیؔ پر التجا یہ بے شمار آئی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]